دہشتگردی خطے سمیت دونوں ممالک کیلئے مشترکہ خطرہ ہے، پاک ایران عسکری قیادت میں اتفاق

80

پاکستان اور ایران کے عسکری قیادت کے درمیان اتفاق پایا گیا ہے کہ دہشت گردی خطے سمیت دونوں ممالک کیلئے مشترکہ خطرہ ہے۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی طرف سے جاری کردہ بیان کے مطابق آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر کا ایران کا دو روزہ کامیاب دورہ اختتام پذیر ہوگیا۔

بیان کے مطابق اپنے دورے کے دوران سپہ سالار نے مسلح افواج کے چیف آف جنرل اسٹاف میجر جنرل محمد باقری سمیت ایران کی عسکری قیادت سے تفصیلی ملاقاتیں کیں۔

دونوں اطراف کے فوجی کمانڈروں نے اس بات پر اتفاق کیا کہ دہشت گردی خطے کے لیے بالعموم اور دونوں ممالک کے لیے بالخصوص مشترکہ خطرہ ہے۔

انہوں نے انٹیلی جنس شیئرنگ اور دہشت گردوں کے نیٹ ورکس کے خلاف موثر کارروائیوں کے ذریعے سرحدی علاقوں میں دہشت گردی کی لعنت کو ختم کرنے اور سیکورٹی کے شعبے میں تعاون بڑھانے کے راستے تلاش کرنے کا عزم کیا۔

آئی ایس پی آر کے مطابق جنرل عاصم منیر نے اسلامی جمہوریہ ایران کے ابراہیم رئیسی اور وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہ سے بھی ملاقات کی۔ بات چیت کے دوران علاقائی امن و استحکام کے لیے پاکستان ایران دوطرفہ تعلقات کی اہمیت پر روشنی ڈالی گئی۔

بیان کے مطابق آرمی چیف کی آمد پر ایرانی مسلح افواج کے چاق و چوبند دستے نے ملٹری ہیڈ کوارٹرز میں گارڈ آف آنر پیش کیا۔

اس سے قبل ایرانی میڈیا کے مطابق ابراہیم رئیسی نے پاک فوج کے سربراہ جنرل سید عاصم منیر سے تہران میں ہونے والی ملاقات میں پڑوسی، ہم خیال اور مسلم ملکوں کے ساتھ تعلقات میں توسیع کو ایران کی خارجہ پالیسی کی ترجیحات میں قرار دیتے ہوئے کہا کہ باہمی معاہدوں پر عمل در آمد کی رفتار میں تیزی سے ایران و پاکستان کے درمیان معاشی و تجارتی تعاون میں بہتری پیدا ہوگی اور اس کے نتیجے میں دونوں پڑوسیوں کے سیاسی تعلقات بھی مضبوط ہوں گے۔

رئيسی نے اسی طرح علاقائی ملکوں کے تعلقات خراب کرنے کی دشمنوں کی کوششوں کا ذکر کیا اور موجودہ گنجائشوں اور باہمی لین دین میں اضافے کے ذریعے باہمی تعاون میں اضافے کی ضرورت پر زور دیا۔

جنرل عاصم منیر کی ایرانی صدر کے ساتھ ملاقات میں سرحدوں کے تحفظ، دہشت گردی کے خلاف جنگ اور جغرافیائی سالمیت کے لیے مل کر کام کرنے پراتفاق کیا گیا ہے۔

ملاقات میں پاک فوج کے سربراہ سید عاصم منیر نے بھی پڑوسیوں خاص طور پر پاکستان کے ساتھ تعلقات میں توسیع کی ایران کی پالیسیوں کو سراہا اور اسے عالم اسلام کے لئے خاص قرار دیا۔

جنرل عاصم منیر نے ایران اور پاکستان کی طولانی مشترکہ سرحدوں اور سرحدی لین دین کی گنجائش کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ دونوں ملکوں کے درمیان تجارتی ومعاشی تعاون سے سکیورٹی کے حالات میں بہتری آئے گی۔ ہم سکیورٹی کو مضبوط بنانے کی کوششوں میں مصروف ہیں۔

اس سے قبل پاکستانی فوج کے سربراہ جنرل عاصم منیر نے ایرانی وزير خارجہ حسین امیر عبد اللھیان سے بھی ملاقات کی تھی

وزير خارجہ حسین امیر عبد اللہیان اور جنرل عاصم منیر کی ملاقات میں باہمی دلچپسی اور علاقائی امور پر تبادلہ خیال کیا گيا تھا ۔

گزشتہ دو دنوں کے دوران جنرل سید عاصم منیر نے ایرانی فوج کے سربراہ محمد باقری پاسداران انقلاب اسلامی کے سربراہ جنرل حسین سلامی سمیت کئی اعلی عہدیداروں سے ملاقات کی ہے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.