گندے پانی کی آبپاشی میں بائیوچار کے استعمال کی تحقیقات: فیصل آباد میں اہم امکانات

فزاریہ ارشد، ڈاکٹر فہد رسول

25

فیصل آباد، وسطی پنجاب میں واقع ایک شہر، جسے پاکستان کا مانچسٹر بھی کہا جاتا ہے، اپنی زرخیز فصلوں کی وجہ سے بڑے پیمانے پر پہچانا جاتا ہےاورملک کی زرعی معیشت میں خاطر خواہ حصہ ڈالتا ہے۔ یہ زمین کئی فصلوں جیسے گندم، کپاس، گنا، چاول، پھل اور سبزیوں کے لیے موزوں ہے۔ فیصل آباد کے زیادہ تر لوگوں کی آمدنی کا بنیادی ذریعہ زراعت ہے، جو اسے شہر کی معیشت کا ایک اہم حصہ بناتا ہے۔ پاکستان کے غذائی تحفظ کا زیادہ تر انحصار خطے کی زرعی پیداوار پر ہے، جس سے ملک کی جی ڈی پی میں بھی نمایاں اضافہ ہوتا ہے۔ آبپاشی کا ایک بہت بڑا نظام، جو زیادہ تر دریائے چناب اور اس کی معاون ندیوں سے فراہم کیا جاتا ہے، شہر کے زرعی علاقوں کو فائدہ پہنچاتا ہے۔ کسانوں نے وقت کے ساتھ ساتھ کاشتکاری کے جدید طریقے اپنائے ہیں، جیسا کہ میکانائزیشن، زیادہ پیداوار والے بیجوں کی اقسام کا استعمال، کیڑے مار ادویات اور کھادوں کا استعمال۔ یہ طریقے فی ہیکٹر پیداوار میں اضافہ کرتے ہوئے پیداواری صلاحیت کو بھی بہتر بناتے ہیں۔

فیصل آباد کی زمین کی زرخیزی جگہ کے لحاظ سے مختلف ہے اور یہ مختلف عناصر جیسے مٹی کی قسم، زمین کا استعمال، زرعی تکنیکوں اور موسم سے متاثر ہوتی ہے۔ مجموعی طور پر فیصل آباد اور اردگرد کے علاقوں کی مٹی عموماً زرخیز ہے، خاص طور پر زرعی پٹیوں میں جہاں زرخیز سیلابی مٹی کی اکثریت ہے۔ عام طور پر، خطے کی مٹی غذائی اجزاء سے مالا مال ہے اور زرعی پیداوار کے لیے سازگار ہے۔

فیصل آباد میں زرعی صلاحیت موجود ہے، لیکن اسے صنعت، شہری کاری اور زمین کی تقسیم کے مسائل کا بھی سامنا ہے۔ بڑھتی ہوئی شہری کاری اور غیر زرعی استعمال کے لیے زرعی زمین کے استعمال سے طویل مدتی پائیداری کو خطرہ لاحق ہے۔ پانی کی کمی، انحطاط پذیر مٹی اور موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات فیصل آباد کو درپیش مسائل میں سے کچھ ہیں۔ لیکن ان مسائل سے نکلنے کے لیے، تخلیقی صلاحیتوں اور تصرف کو کسانوں کے استحکام، حکومتی پروگراموں اور بین الاقوامی تعاون سے حوصلہ ملتا ہے-

زراعت میں گندے پانی کا استعمال دنیا کے بہت سے دوسرے حصوں کی طرح  فیصل آباد میں بھی ایک عام رواج ہے ۔ اس کی بنیادی وجہ پانی کی قلت ہے ۔ رہائشی، تجارتی اور میونسپل ذرائع کا گندا پانی عام طور پر آبپاشی کے لیے استعمال ہوتا ہے۔ ملحقہ آبی ذخائر میں ڈالے جانے یا سیدھا آبپاشی کے لیے استعمال کرنے سے پہلے، اس گندے پانی کو اکثر بغیر صا ف کیے چھوڑ دیا جاتا ہے یا صرف جزوی طور پرصاف کیا جاتا ہے۔

زراعت میں گندے پانی کا استعمال فصلوں اور مٹی کی صحت کو مثبت اور منفی دونوں طریقوں سے متاثر کر سکتا ہے۔ میٹھے پانی کی محدود فراہمی والے خطوں میں، یہ فصلوں کو اضافی پانی اور غذائی اجزاء دے کر ممکنہ طور پر فصل کی پیداوار کو بڑھا سکتا ہے۔  تاہم، غلط طریقے سے صاف یا نہ صاف کیے جانے والے گندے پانی میں پیتھوجینز، بھاری دھاتیں اور نمکیات شامل ہو سکتے ہیں، جو وقت کے ساتھ ساتھ مٹی میں جمع ہو سکتے ہیں اور فصل کے معیار کے مسائل کے ساتھ ساتھ مٹی کے انحطاط کا سبب بن سکتے ہیں۔ غیر علاج شدہ گندے پانی کے استعمال سے طویل مدتی زرعی پیداواری صلاحیت کو کم کیا جا سکتا ہے کیونکہ یہ زمین کے کھارے پن اور زرخیزی میں عدم توازن پیدا کر سکتا ہے۔ زراعت میں گندے پانی کے استعمال سے انسانی صحت اور ماحولیات پر پڑنے والے اثرات کے خدشات سنگین ہیں-

فیصل آباد میں بڑی مقدار میں نامیاتی اور زرعی فاسد مادے پیدا ہوتے ہیں۔ پائرولیسس کے عمل سے، ان مواد کو جلانے یا ضائع کرنے کے بجائے بائیوچار میں تبدیل کیا جا سکتا ہے۔ اس سے نہ صرف ان کے انتظام میں مدد ملتی ہے بلکہ ایک انمول وسیلہ بھی حاصل ہوتا ہے جو زرعی پیداوار اور مٹی کی صحت کو بڑھاتا ہے۔

بائیوچار، جو میونسپل کچرے اور زرعی باقیات جیسے نامیاتی مواد کو پائرولائز کرکے بنایا جاتا ہے، ماحولیاتی آلودگی کو کم کرنے، مٹی کی زرخیزی کو بڑھانے اور کاربن کو جذب کرنے کی صلاحیت کی وجہ سے پوری دنیا کی توجہ حاصل کررہا ہے ۔ اپنی زبردست زرعی اور صنعتی سرگرمیوں کے ساتھ، فیصل آباد اپنے زرعی اور گندے پانی کی صفائی کے نظام میں بائیوچار کو شامل کرنے سے بہت فائدہ اٹھا سکتا ہے۔ بہت سے دوسرے زرعی علاقوں کی طرح، فیصل آباد میں غذائی اجزاء کی کمی، انحطاط شدہ مٹی، اور پانی کی محدود فراہمی جیسے مسائل کا سامنا ہے۔ بائیوچار کواستعمال کرنے سے مٹی کی ساخت، زرخیزی اور پانی کےانجذاب کی صلاحیت بہتر ہو سکتی ہے۔ کاشتکار زرعی پیداوار میں اضافہ کر سکتے ہیں، کھاد کی ضرورت کو کم کر سکتے ہیں، اور بائیوچار کو مٹی میں شامل کر کے مٹی کے کٹاؤ کو روک سکتے ہیں۔

بائیوچار ذرات کی سطح بھاری دھاتوں، نامیاتی آلودگیوں اور پیتھوجینز جیسے مواد کو اپنی طرف متوجہ کر سکتی ہے، جو انہیں پانی سے مؤثر طریقے سے ہٹاتی ہے اور انہیں پودوں کے ذریعے جذب ہونے یا زمینی پانی میں داخل ہونے سے روکتی ہے۔ جب انکو گندے پانی کی آبپاشی کے ساتھ استعمال کیا جائے تو یہ اثرات آلودگی کے خطرے کو کم کر سکتے ہیں۔

بائیوچار کے اہم فوائد ہیں، لیکن اس کے وسیع استعمال کی راہ میں پیچیدگیاں ہیں۔ فیصل آباد میں بڑے پیمانے پر بائیوچار کی پیداوار تکنیکی اور بنیادی ڈھانچے دونوں کی وجہ سے رکاوٹ ہے۔ مزید برآں، کسانوں کی بائیوچارکے فوائد اور اسے صحیح طریقے سے لاگو کرنے کے بارے میں معلومات کی کمی اس ٹیکنالوجی کے پھیلاؤ کو کم کرتی ہے- – لیکن ان رکاوٹوں کو دور کرنے کے لیے اقدامات جاری ہیں۔ محققین موثر اور ارزاں بائیوچاربنانے کے عمل کو تخلیق کرنے کی کوشش کر رہے ہیں جو سرکاری اور نجی تنظیموں کے ساتھ شراکت میں علاقائی زرعی اور صنعتی ماحول کے مطابق ہیں۔ بائیوچار کے فوائد کے بارے میں کسانوں کو آگاہ کرنے اور اس کے استعمال کے طریقہ کار کے بارے میں مشورہ  دینےکےاقدامات بھی توجہ حاصل  کررہےہیں۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.