پی ٹی آئی کا قومی اسمبلی میں عدلیہ سے متعلق بل کی مخالفت کا فیصلہ

آئین میں ترمیم کے کسی بل کی حمایت کی تو نااہل ہوجائیں گے، پی ٹی آئی کی اراکین کو ہدایت

اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے قومی اسمبلی اجلاس میں عدلیہ سے متعلق بل کی مخالفت کا فیصلہ کرلیا،ارکان قومی اسمبلی کو کسی بھی قسم کے بل کی حمایت نہ کرنے سے متعلق ہدایت نامہ جاری کردیا۔

پاکستان تحریک انصاف اور سنی اتحاد کونسل کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس ہوا جس میں ملکی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

اجلاس میں تحریک انصاف کی مرکزی قیادت اور سنی اتحاد کونسل کے سربراہ شریک ہوئے۔

ذرائع کے مطابق پی ٹی آئی نے قومی اسمبلی اجلاس میں عدلیہ سے متعلق بل کی مخالفت کا فیصلہ کیا اور دونوں ایوانوں کے پی ٹی آئی ارکان کو عدلیہ سے متعلق بل کی مخالفت کے احکامات جاری کیے گئے۔

پارٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ ممبران اسمبلی اور سینیٹ کو زبانی و تحریری طورپرپارٹی پالیسی سےآگاہ کردیا گیا ہے اور پارلیمانی پارٹی اجلاس میں مذاکرات سےمتعلق ارکان کواعتمادمیں لیا گیا۔

پارٹی ذرائع کے مطابق بیرسٹرگوہرخان نے بطور چیئرمین ممبران کوپارٹی فیصلے کے مطابق احکامات جاری کیے۔

پی ٹی آئی کے چیئرمین بیرسٹر گوہر کی جانب سے ارکان اسمبلی کو جاری ہدایت نامے میں کہا گیا ہے کہ پارلیمانی پارٹی کے قومی اسمبلی میں کیے گئے فیصلے کے تحت یہ ہدایت تمام اراکین کو جاری کی جارہی ہے۔

ہدایت نامے میں کہا گیا ہے کہ آئین میں ترمیم کے حوالے سے  پی آئی آئی  کسی بھی حکومتی یا پرائیویٹ بل کی حمایت نہیں کرے گی جس میں آئین میں کوئی ترمیم کی تجویز دی جائے، آپ کو ہدایت کی جاتی ہے کہ کسی بھی ایسے بل/تجویز پر ووٹ ڈالنے سے باز رہیں۔

متن میں کہا گیا ہے کہ تمام اراکین آئین کے آرٹیکل 63 اے کے تحت چیئرمین کی جانب سے دی جانے والی ہدایات کے پابند ہیں، مخالفت کرنے والے اراکین کے خلاف نااہلی کی کارروائی کی جائے گی، جس کے تحت اسمبلی رکنیت ختم ہوجائے گی۔

BillJudges Number BillParliamentary PartyPTISenate
Comments (0)
Add Comment