بزنس کمیونٹی متحد اور جائز مؤقف پر ڈٹی ہوئی ہے، حکومت مطالبات منظور کرے: صدر کاٹی جوہر قندھاری

ہڑتال سے پیداوار میں 30 تا 35 فیصد کمی ہوئی، سٹاک مارکیٹ میں 57 فیصد حصص کی قیمتیں کم ہونا بزنس کمیونٹی کے مطالبات کی تائید کرتا ہے

کراچی : کورنگی ایسوسی ایشن آف ٹریڈ اینڈ انڈسٹری (کاٹی) کے صدر جوہر قندھاری نے ملک بھر کی تاجر تنظیموں، صنعتی زونز ، چیمبر آف کامرس  اور فیڈریشن کی جانب سے تاریخ میں پہلی مرتبہ کراچی تا خیبر پرامن مکمل شٹر ڈاؤن ہڑتال کرنے پر مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس سے قبل اتنی پرامن اور کامیاب ہڑتال نہیں ہوئی ۔

انہوں نے کہا کہ ملک بھر کے  تاجروں اور صنعتکاروں  نے حکومت کو واضح پیغام دیا ہے کہ بزنس کمیونٹی متحد اور اپنے جائز مؤقف پر ڈٹی ہوئی ہے، ہڑتال سے ملک بھر کے تجارتی مراکز مکمل طورپر بند رہے، صنعتی پیداواری عمل بھی بری طرح متاثر ہوا اور پیداوار میں 30  تا 35 فیصد کمی ہوئی جبکہ سٹاک مارکیٹ میں بھی مندی کا رجحان رہا اور 57 فیصد حصص کی قیمتیں کم ہونا بزنس کمیونٹی کے مطالبات کی تائید کرتا ہے ۔

صدر کاٹی نے کہا کہ حکومت فوری طور پر ظالمانہ ٹیکسسز، مہنگائی، بجلی کا آسمان کو چھوتا ٹیرف اور کراچی کے صارفین پر پاور ہولڈنگ لمیٹڈ (پی ایچ ایل) سمیت اضافی سرچارجز ختم کرے۔ تاجر دوست سکیم اور سپر ٹیکس ختم کرے۔ انہوں نے کہا بزنس کمیونٹی ٹیکس ادا کرنا چاہتی ہے لیکن اس کیلئے جائز اور قابل برداشت ٹیکسز نافذ کیے جائیں۔

جوہر قندھاری نے کہا کہ حکومت ایک طرف مہنگائی میں بے تحاشا اضافہ کر رہی ہے تو دوسری جانب پیداواری لاگت خطے میں سب سے زیادہ بڑھا کر کاروبار کو ختم کرتی جا رہی ہے ایسے میں اضافی ٹیکسز کا بوجھ بزنس کمیونٹی کیسے اٹھا سکتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ماضی میں جتنے معاشی بحران آئے بزنس کمیونٹی نے بڑھ چڑھ کر اپنی خدمات پیش کیں اور ہر طرح کی مشکلات کا سامنا کرتی رہی اور پاکستان کو بحران سے نکالنے میں اپنا بھرپور کردار ادا کرتی رہی۔ لیکن آج جب بزنس کمیونٹی مشکل حالات سے دوچار ہے تو حکومت بجائے ان کے مسائل حل کرنے کے ان کی مشکلات اور دشواریوں میں مزید اضافہ کا سبب بن رہی ہے۔

صدر کاٹی نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ فوری طور پر بزنس کمیونٹی کے مطالبات منظور کئے جائیں اور ایک ایسا سازگار ماحول فراہم کیا جائے جس میں کاروبار، تجارت اور صنعتی پیداوار میں اضافہ ، بے روزگاری کا خاتمہ ہو اور صنعتیں بند ہونے کی بجائے انڈسٹریلائزیشن کے عمل کو فروغ حاصل ہو تو تاجر برادری رضاکارانہ طور پر خود ٹیکس ادا کرے گی۔

Johar QandharKarachiKATIKorangi Association of Trade and IndustryShutter DownStrike
Comments (0)
Add Comment