بنگلادیشی آرمی میں بڑے پیمانے پر تبادلے، انٹیلیجنس چیف ملازمت سے برطرف

میجر جنرل ضیاء الاحسن کی جگہ میجر جنرل ردوان الرحمان ڈی جی این ٹی ایم سی ہوں گے

ڈھاکا: طلبہ کے احتجاج کے دوران تشدد ،ہلاکتوں اور وزیراعظم شیخ حسینہ واجد کے 16 سالہ اقتدار کے خاتمے کے بعد بنگلادیش کی فوج میں بڑے پیمانے پر تقرر و تبادلے کردیے گئے۔

بنگلادیش کے انٹرسروسز پبلک ریلشنز (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری اعلامیے میں بتایا گیا ہے کہ میجر جنرل ضیاء الاحسن کو ملازمت سے برطرف کردیا گیا ہے۔ میجر جنرل ضیاء الاحسن ملکی انٹیلی جنس ایجنسی نیشنل ٹیلی کمیونیکیشن مانیٹرنگ سنٹر (این ٹی ایم سی) کے ڈائریکٹر جنرل تھے اور یہ ایجنسی وزارت داخلہ کے ماتحت ہے۔

اس ایجنسی کے ذمہ ملکی صورتحال پر نظر رکھنا، اعدادو شمار جمع کرنا اور کمیونیکیشن مواد کی ریکارڈنگ شامل تھا۔

اس کے علاوہ اس ایجنسی کو ای میلز اور سوشل میڈیا اکاؤنٹس کی نگرانی اور فون کالز ریکارڈنگ بھی کرنے کی اجازت ہے۔

بنگلا دیشی آئی ایس پی آر کے مطابق لیفٹیننٹ جنرل سیف العالم کو وزارت خارجہ کا قلمدان دیا گیا ہے، اس کے علاوہ لیفٹیننٹ جنرل مجیب الرحمان جی او سی آرمی ٹریننگ اور ڈاکٹرائن کمانڈ ہوں گے۔ بنگلادیشی فوج کے شعبہ تعلقات عامہ نے بتایاکہ میجر جنرل  ضیاء الاحسن کی جگہ میجر جنرل ردوان الرحمان ڈی جی این ٹی ایم سی ہوں گے۔

خیال رہے کہ گزشتہ روز طلبہ کے احتجاج پر حسینہ واجد اقتدار چھوڑ کر فوجی ہیلی کاپٹر میں بھارت فرار ہوگئی تھیں جس کےبعد آرمی چیف نے عبوری حکومت بنانے کا اعلان کیا تھا۔

گزشتہ روز کے صدارتی احکامات پر اپوزیشن لیڈر خالدہ ضيا کو آج جیل سے رہاکردیا گيا تاہم بنگلادیش میں نظام زندگی مفلوج ہے۔

Intelligence Chief SackedMassive Reshuffle in Bangladesh ArmyPrime Minister Sheikh Hasina WajidStudents Protests
Comments (0)
Add Comment