دنیا میں ادویات کے9ہزار ٹرائل زیرِتکمیل،پاکستان میں صرف 53 ادویاتی ٹرائل ہو رہے: ڈاکٹر ذیشان نظیر

دنیا میں ادویاتی ٹرائل کی سالانہ آمدن67 بلین امریکی ڈالر ہے، پاکستان کا حصہ نہ ہونے کے برابر ہے: ڈائریکٹر فارمیسی سروسز ڈریپ

47

کراچی: ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی پاکستان (ڈریپ) کی فارمیسی سروسز کے ڈائریکٹر ڈاکٹر ذیشان نظیر نے کہا ہے کہ اس وقت دنیا میں ادویات کے9ہزار ٹرائل زیرِ تکمیل ہیں جبکہ پاکستان میں صرف53ادویاتی ٹرائل ہو رہے ہیں، دنیا میں 67بلین امریکی ڈالر صرف ادویاتی ٹرائل کی مد میں کمایا جاتا ہے جبکہ اس میں پاکستان کا حصہ نہ ہونے کے برابر ہے۔

یہ بات انہوں نے جمعرات کو بین الاقوامی مرکز برائے کیمیائی و حیاتیاتی علوم(آئی سی سی بی ایس) جامعہ کراچی میں ادویاتی اور بائیو آرگینک نیچرل پروڈکٹ کیمسٹری پر قائم یونیسکو چیئر اور پاکستان اکیڈمی آف سائنسز کے باہمی تعاون سے”پاکستان میں بے ترتیب کنڑولڈ ٹرائل“ کے موضوع پرمنعقدہ ایک روزہ سمپوزیم سے خطاب کے دوران کہی۔

انہوں نے مزید کہا کہ ڈاکٹر پنجوانی سنٹر برائے مالیکیولر میڈیسن اور ڈرگ ریسرچ، جامعہ کراچی، کے تحت چلنے والا سنٹر فار بائیوایکویلینس سٹڈیز اینڈ کلینکل ریسرچ (سی بی ایس سی آر) اعلیٰ کارکردگی کا مظاہرہ کررہا ہے،اعلیٰ معیارکو ہی فوقیت دینا ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی پاکستان کی نمایاں پالیسی ہے۔

ادویاتی اور بائیو آرگینک نیچرل پروڈکٹ کیمسٹری پر قائم یونیسکو چیئر کے نگراں (چیئر ہولڈر)پروفیسر ڈاکٹر محمد رضا شاہ، ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی پاکستان کی سنٹرل ڈرگ لیبارٹری کے ڈائریکٹر ڈاکٹر سیف الرحمٰن خٹک اور ڈاکٹر نغمانہ ہاشمی نے بھی اس موقع پر خطاب کیا۔

ڈاکٹر ذیشان نظیر نے اداروں کے درمیان باہمی تعاون کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ سی بی ایس سی آر جامعہ کراچی اعلیٰ کارکردگی کا مظاہرہ کررہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی کا کردار بہت اہمیت کا حامل ہے کیونکہ اس کا براہِ راست تعلق صحت اور صحت سے متعلق نگہداشت اور تحقیق و ترقی سے ہے۔

پروفیسر رضا شاہ نے کہا کہ سی بی ایس سی آر جامعہ کراچی ایک چھت تلے تحقیقی ضروریات کی تکمیل کے لیے مہارت، وسائل اور جدید ٹیکنالوجی کا منفرد امتزاج ہے، یہ ادارہ صحت اور فارماسیوٹیکل کے میدان میں ایک رہنما کا کردار ادا کررہا ہے، یہ ادارہ جدید چیلنجوں کا مقابلہ کرنے کے لیے مسلسل تحقیقی سرگرمیوں میں مشغول ہے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.