پنجاب کا بجٹ اویس لغاری پیش کرسکتے ہیں، ذرائع محکمہ خزانہ پنجاب

235

ذرائع محکمہ خزانہ پنجاب کا کہنا ہے کہ پنجاب کا بجٹ اویس لغاری پیش کرسکتے ہیں۔

ذرائع کے مطابق محکمہ خزانہ پنجاب نے بجٹ تقریر کے پوائنٹس اویس لغاری کو بجھوا دیے۔

ن لیگ کے ذرائع کے مطابق پنجاب میں کابینہ کے مزید ارکان کل صبح حلف اٹھا سکتے ہیں۔

خیال رہے کہ پنجاب کا اگلے سال کا بجٹ کل صوبائی اسمبلی میں پیش کیا جائے گا، صوبے کے وزیر خزانہ کا نام اب تک سامنے نہیں آسکا۔

ذرائع کے مطابق پنجاب حکومت نے آئندہ مالی سال کے لیے 683 ارب 50 کروڑ روپے کا ترقیاتی بجٹ رکھا ہے، بجٹ میں سوشل سیکٹر، امن و امان اور کم آمدنی والے افراد کو فوقیت دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

گھی، چینی اور آٹے پر سبسڈی کے لیے 200 ارب روپے مختص کرنے اور سرکاری اخراجات میں تیس فیصد تک کٹوتی کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ بجٹ میں نئی گاڑیاں خریدنے، دفاتر کی تزئین و آرائش اور سرکاری دوروں پر پابندی کی تجویز ہے۔

بجٹ میں تعلیم کے لیے 56 ارب روپے، صحت کے لیے 173 ارب روپے، صاف پانی کے منصوبوں کے لیے 11 ارب 95 کروڑ اور سڑکوں کے لیے 78 ارب روپے مختص کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

آبپاشی کے لیے 27 ارب 63 کروڑ روپے، سرکاری عمارات کے لیے 30 ارب روپے، جنوبی پنجاب کے لیے 31 ارب 50 کروڑ روپے اور سڑکوں کی بحالی کے لیے 10 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔

ذرائع نے کہا کہ مستحکم ترقیاتی منصوبوں کے لیے 58 ارب 50 کروڑ روپے، واٹر سپلائی سسٹم اور ٹیوب ویلز کے لیے 15 ارب روپے، پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ منصوبوں کے لیے 45 ارب روپے، مقامی حکومتوں کے لیے 19 ارب روپے، بہبود آبادی کے لیے 2 ارب 40 کروڑ روپے، توانائی کے شعبے کے لیے 5 ارب روپے رکھے گئے ہیں۔

شہری ترقی کے لیے 21 ارب روپے، زراعت کے لیے 14 ارب 77 کروڑ روپے، محکمہ جنگلات کے لیے 4 ارب 50 کروڑ روپے، لائیو اسٹاک کے لیے 4 ارب 29 کروڑ روپے، ریسکیو 1122 کے لیے 1 ارب 80 کروڑ روپے، موسمیاتی تبدیلیوں اور ماحولیات کے لیے 5 ارب روپے مختص کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

ذرائع کے مطابق انسانی حقوق اور اقلیتوں کے لیے ڈھائی ارب روپے، محکمہ ترقیات و منصوبہ بندی کے لیے 28 ارب روپے اور ترجیحی پروگرامز کے لیے 4 ارب روپے مختص کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.