دریا کا رُخ موڑنے کے لئے مہمند ڈیم پراجیکٹ کا ڈائی ورشن سسٹم اسی سال نومبر میں مکمل ہوگا،چیئرمین واپڈا کوحکام کی بریفنگ

408

دریا کا رُخ موڑنے کے لئے مہمند ڈیم پراجیکٹ کا ڈائی ورشن سسٹم اسی سال نومبر میں مکمل ہوگا۔ جبکہ پراجیکٹ کی مجموعی تکمیل 2026 ء میں متوقع ہے۔
چیئرمین واپڈا انجینئر لیفٹیننٹ جنرل سجاد غنی(ریٹائرڈ) کو یہ بات پراجیکٹ حکام نے مہمند ڈیم پراجیکٹ کے دورے کے موقع پر بریفنگ کے دوران بتائی۔ممبر (فنانس) واپڈا نوید اصغر چوہدری اور ممبر (پاور)واپڈا انجینئر جمیل اختر بھی اِس موقع پر موجود تھے۔
واپڈا مہمند ڈیم پراجیکٹ خیبر پختونخوا کے ضلع مہمند میں منڈا ہیڈ ورکس سے بالائی جانب دریائے سوات پر تعمیر کر رہا ہے۔
چیئرمین واپڈا نے دورے میں پراجیکٹ کی مختلف سائٹس پر تعمیراتی کام کا جائزہ لیا۔ اِن سائٹس میں ری ریگولیشن پانڈ، مین ڈیم، سپل وے، ڈائی ورشن ٹنلز، پاور اِن ٹیک، پاور ہاؤس، سوئچ یارڈ اور اری گیشن سسٹم شامل ہیں۔ چیئرمین واپڈا نے پراجیکٹ حکام کو ہدایت کی کہ منصوبے کے لئے مقررہ تعمیراتی معیار کو ہر صورت یقینی بنایا جائے۔ منصوبے پر سیلاب سے پہلے اور بعد کی صورتِ حال کا ذکر کرتے ہوئے اُنہوں نے کہا کہ مہمند ڈیم پراجیکٹ کو مقررہ ہدف کے مطابق مکمل کرنے کے لئے مربوط کوششوں کی ضرورت ہے اور اِس مقصد کے لئے واپڈا پراجیکٹ حکام، کنسلٹنٹس اور کنٹریکٹر کو پیش بندی سے کام لینا ہوگا۔
جنرل منیجر اور پراجیکٹ ڈائریکٹر مہمند ڈیم نے کنسلٹنٹس اور کنٹریکٹر کے نمائندے کے ہمراہ چیئرمین واپڈا کو منصوبے پر پیش رفت سے آگاہ گیا۔ بریفنگ کے دوران بتایا گیا کہ گزشتہ سال اگست میں آنے والے تباہ کن سیلاب سے پہنچنے والے نقصانات کو گزشتہ دسمبر تک تقریباً دور کیا جا چکا ہے اوراِس وقت منصوبے کی تمام 11سائٹس پر تعمیراتی سر گرمیاں جاری ہیں۔ جبکہ ضرورت کے مطابق چند سائٹس پر دِن رات کام کیا جارہا ہے۔
زیر تعمیر مہمند ڈیم ایک کثیرالمقاصد منصوبہ ہے۔ تکمیل کے بعد ڈیم میں 1.2ملین ایکڑفٹ پانی ذخیرہ ہوگا۔ منصوبے کی بدولت چار سدہ، پشاور اور نوشہرہ میں سیلاب سے ہونے والے نقصانات سے بچاؤ ممکن ہوگا۔ ایک لاکھ 60ہزار ایکڑ موجودہ اراضی کے ساتھ ساتھ اِس منصوبے سے مہمند اور چار سدہ کے اضلاع میں 18ہزار 237 ایکڑ نئی اراضی بھی آبپاش ہوگی۔ مہمند ڈیم کی بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت 800 میگاواٹ ہے اوریہ ہر سال نیشنل گرڈ کو 2 ارب 86کروڑ یونٹ سستی اور ماحول دوست پن بجلی مہیا کرے گا۔ اِس منصوبے سے پشاور شہر کو پینے کے لئے روزانہ 300ملین گیلن پانی بھی فراہم کیاجائے گا۔ ایک اندازے کے مطابق منصوبے سے سالانہ 51ارب 60کروڑ روپے کے فوائد حاصل ہوں گے۔پراجیکٹ ایریا میں مقامی لوگوں کی معاشی اور معاشرتی ترقی کے لئے ساڑھے 4 ارب روپے اعتماد سازی کے اقدامات کے تحت جاری مختلف ترقیاتی سکیموں پر خرچ کئے جارہے ہیں۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.