ایران، افغانستان سے ہزاروں ٹن پیاز اور ٹماٹر پاکستان پہنچ گیا

344

وفاقی حکومت کی جانب سے نجی شعبے کو ایران اور افغانستان سے ٹماٹر اور پیاز درآمد کرنے کی اجازت دینے کے فیصلے کے بعد سبزیوں سے لدے 50 ٹرک تفتان اور چمن کی سرحدوں سے پاکستان میں داخل ہو گئے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق کوئٹہ کسٹمز کلکٹریٹ کے ایک سینئر اہلکار نے جمعہ کو ڈان کو بتایا کہ گزشتہ دو دنوں کے دوران 50 بڑے باڈی ٹرک تفتان اور چمن کے فرینڈشپ گیٹس سے پاکستان میں داخل ہوئے۔

مزید پڑھیں: حکومت نے پیاز اور ٹماٹر کی درآمدات پر 31 دسمبر تک ٹیکس ختم کردیا

انہوں نے کہا کہ آنے والے دنوں میں پیاز اور ٹماٹر کی مزید کھیپ ملک میں پہنچ جائے گی۔

کسٹم کے ایک سینئر افسر ارشد حسین نے ڈان کو بتایا کہ ہمیں جمعہ کو ایران سے تازہ ٹماٹر اور پیاز کے 27 ٹرک موصول ہوئے جن میں 660 ٹن پیاز اور ٹماٹر تھے جبکہ کل 13 ٹرک پہنچےم انہوں نے مزید کہا کہ ان ٹرکوں کو قانونی کارروائی مکمل کرنے کے بعد فوری طور پر کوئٹہ روانہ کر دیا گیا۔

چمن کے ڈپٹی کلیکٹر کسٹم ملک محمد احمد نے بتایا کہ 10 ٹرک افغانستان سے چمن بارڈر کے ذریعے پاکستان میں داخل ہوئے۔

انہوں نے کہا کہ تازہ ٹماٹروں اور پیاز کی کھیپ سے لدے ٹرکوں کو معمول کی چیکنگ کے بعد کلیئر کر دیا گیا، وفاقی حکومت نے پہلے ہی ایران اور افغانستان سے ٹماٹر اور پیاز کی درآمد پر صفر کسٹم ڈیوٹی کا اعلان کر رکھا ہے۔

دریں اثنا، بلوچستان کے ایوان صنعت و تجارت نے وفاقی حکومت کے نجی شعبے کو دونوں برادر ممالک سے پیاز اور ٹماٹر درآمد کرنے کی اجازت دینے کے وفاقی حکومت کے فیصلے کا خیرمقدم کیا ہے۔

سیلاب سے فصلوں کی تباہی کے باعث ان دونوں اجناس اور دیگر سبزیوں کی قیمتیں بے تحاشہ بڑھ گئی ہیں اور پورے ملک میں سیلاب کی تباہ کاریوں کی وجہ سے سبزیوں کی قلت ہے۔

بلوچستان کے ایوان صنعت و تجارت کے صدر فدا حسین دشتی نے ڈان کو بتایا کہ دو ہمسایہ ممالک سے پیاز اور ٹماٹر کی درآمد کی وجہ سے ان دونوں اشیا کی قیمتیں اگلے دو سے تین دنوں میں ملک بھر کی تمام مارکیٹوں میں کم ہو جائیں گی۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.