قوام متحدہ کے چلڈرن ایمرجنسی فنڈ (یونیسیف) کے ماہر تعلیم آصف ابرار نے کہا ہے کہ دنیا بھر میں اسکول نہ جانے والے بچوں کی عالمی فہرست میں پاکستان سب سے اوپر ہے، لہٰذا حکومت کو والدین کو قائل کرنے کی ضرورت ہے کہ وہ اپنے بچوں کو اسکول بھیجیں تاکہ انرولمنٹ میں اضافہ ہو سکے۔
رپورٹ کے مطابق لاڑکانہ میں بیگم نصرت بھٹو میمورل لائبریری میں سندھ پروہبیشن آف کارپورل پنشمنٹ ایکٹ 2016 کے قواعد کی آگہی کے سیشن میں ان کا کہنا تھا کہ والدین پر زور دیا جائے کہ وہ اپنے پانچ سال سے اوپر کے بچوں کو قریبی اسکولوں میں بھیجیں۔
انہوں نے کہا کہ اساتذہ اور والدین کا اسکول کے دوران بچوں کے ساتھ رویہ مثبت ہونا چاہیے، گزشتہ برس غیر معمولی بارشوں اور سیلاب کے سبب بڑی تعداد میں ہجرت ہوئی اور اسکول کی عمارتوں کو شدید نقصان پہنچا، جس کے نتیجے میں بچوں کی تعلیم متاثر ہوئی۔
ان کا کہنا تھا کہ سکول کلینڈر کا آغاز اگست میں ہوگا، انہوں نے والدین، اساتذہ، حکام محکمہ تعلیم اور سول سوسائٹی پر زور دیا کہ اسکول میں بچوں کی تعداد میں اضافے کے لیے کردار ادا کریں۔
ثانوی اور اعلیٰ ثانوی اسکول ایجوکیشن کے ڈائریکٹر عبدالعزیز چاچڑ نے بتایا کہ حال ہی میں آئی بی اے کے ذریعے قابل اساتذہ کو بھرتی کیا گیا ہے، جن کی عمریں 28 سے 30 سال کے دوران ہیں، وہ بچوں کے ساتھ ڈیل کرنے میں کافی جذباتی اور بہت جلد غصے میں آ جاتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ انہیں اپنے رویوں کو تبدیل کرنا پڑے گا اور بچوں کو پیار اور محبت کے ساتھ ہینڈل کرنا ہوگا تاکہ وہ بغیر دباؤ اور ڈر کے ماحول کے سیکھ سکیں۔