زیر تعمیر منصوبوں کی مرحلہ وار تکمیل سے 2030 ء تک واپڈا نیشنل گرڈ میں مزید 10 ہزار میگاواٹ کم لاگت اور ماحول دوست پن بجلی کا اضافہ کرے گا۔ پن بجلی کی مو جودہ پیداوار، جو تقریباًساڑھے 9 ہزار میگاواٹ ہے، بڑھ کر دوگنا یعنی کم و بیش 20 ہزار میگاواٹ ہو جائے گی۔
علاوہ ازیں، منصوبوں کے مکمل ہونے پر ملک میں پانی ذخیرہ کرنے کی مجموعی صلاحیت میں بھی 12ملین ایکڑ فٹ اضافہ ہوگا۔ سستی پن بجلی اورپانی کی یہ اضافی مقدار پاکستان کے اقصادی استحکام اور معاشرتی ترقی میں مدد گار ثابت ہوگی۔
چیئرمین واپڈا انجینئر لیفٹیننٹ جنرل سجاد غنی (ریٹائرڈ) نے اِن خیالات کا اظہار واپڈا جنرل منیجرز اور پراجیکٹ ڈائریکٹر ز کی پہلی کانفرنس سے خطاب کے دوران کیا۔اِس دو روزہ کانفرنس کا اہتمام واپڈا ہاؤس لاہور میں کیا گیا تھا،جس کا مقصد واپڈا منصوبوں پر پیش رفت، مسائل اور رکاوٹوں پر تبادلہ خیال اور منصوبوں کی تکمیل کے لئے مؤثر اقدامات کا جائزہ لینا تھا۔ کانفرنس میں ممبر فنانس، ممبر واٹر اور ممبر پاور کے علاہ ملک بھر سے واپڈا کے جنرل منیجرز اور پراجیکٹ ڈائریکٹرز نے شرکت کی۔
کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین نے کہا کہ واپڈا ایک شاندار ادارے کے طور پر کئی عشروں سے قومی ترقی میں بنیادی کردار ادا کرتا چلا آرہا ہے،تاہم ملک میں واٹر، فوڈ اور انرجی سکیورٹی کو درپیش مسائل کے تناظر میں واپڈا کو اپنی توانائی اکٹھا کرنے اور ایک مربوط ادارے کے طور پر کام کرنے کی ضرورت ہے۔
واپڈا کے زیر تکمیل ترقیاتی منصوبوں کا ذکر کرتے ہوئے چیئرمین نے کہا کہ واپڈا دُنیا میں غالباًواحد ادارہ ہے،جو بیک وقت پانی اور پن بجلی کے اتنے منصوبے تعمیر کر رہا ہے۔اُنہوں نے کہا کہ یہ بہت بڑا کام ہے اور اِس کام کو پورا کرنے میں جو سب سے بڑا چیلنج درپیش ہے، وہ اِن منصوبوں کی ہدف کے مطابق تکمیل ہے۔
چیئرمین نے اُمید ظاہر کی کہ جنرل منیجرز اور پراجیکٹ ڈائریکٹرز منصوبوں کی تکمیل کے لئے اپنی بہترین صلاحیتوں کو بروئے کار لاکر قوم کی توقعات پر پورا اتریں گے۔