مالی سال 2021-22 میں کمپیوٹرائزڈ اراضی ریکارڈ خدمات کے حجم اور سرکاری ریونیو میں اضافہ کا رجحان
بمطابق ترجمان پنجاب لینڈ ریکارڈ اتھارٹی کے وسیع نیٹ ورک اور جدید اصلاحات کی بدولت مالی سال 2021-22 میں مستفید صارفین، خدمات کے حجم اور سرکاری خزانہ کی آمدن میں اضافہ کا مشاہدہ کیا گیا ہے۔
اعدادو شمار کے مطابق مالی سال2021-22 کے دوران کم و بیش 40لاکھ صارفین کو کمپیوٹرائز فرد، انتقالات کی خدمات فراہم کی گئیں جس میں گزشتہ سال کی نسبت 15% اضافہ ہے۔
اراضی ریکارڈ کی با سہولت اور شفاف خدمات کے توسط صوبائی حکومت ٹیکس اور سروس چارجز کی مد میں قریباً18.6 ارب روپے سرکاری خزانہ میں جمع کیے گئے۔
کل 2,738,290 جاری کردہ فردات میں سے 16لاکھ سے زائد فردات اراضی ریکارڈ سنٹرز، 5لاکھ بذریعہ نادرا، 3لاکھ دیہی مراکز مال جبکہ بقایا دیگر سنٹرز سے جاری کی گئیں۔ اسی طرح قریباً 13لاکھ انتقالات میں ساڑھے 8لاکھ سے زائد اراضی ریکارڈ سنٹرز، 3لاکھ سے زائد دیہی مراکز مال جبکہ بقایا دیگر سنٹر سے تصدیق کیے گئے۔
عوامی شکایات کے اندراج اور فوری حل کے لیے مخصوص ٹیم تشکیل دی گئی ہے۔ ادارے میں گزشتہ سال 480موصول شدہ شکایات پر فوری کاروائی کرتے ہوئے سائلین کوریلیف فراہم کیا گیا ہے۔ عملہ کے خلاف موصول ہونے والی شکایات کی بنا پر 48آفیسرز اور آفیشلز کے خلاف انکوائری کا آغاز کیا گیا جبکہ انضباطی کاروائی مکمل کرتے ہوئے 34ارکان کو برخاست کیا گیا۔
اراضی ریکارڈ خدمات کا بڑھتا ہوا حجم اور خزانے کی بڑھتی ہوئی آمدن معشیت کے استحکام میں معاون ہے۔