مائیک ٹائسن کے ترجمان کا کہنا ہے کہ سابق امریکی ہیوی ویٹ باکسر نے جہاز کی اُڑان سے قبل ایک ساتھی مسافر پر اس وقت مُکے برسائے جب اس نے ان پر ’پانی کی بوتل پھینکی‘ تھی۔
جہاز میں بنائی گئی ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ مائیک ٹائسن اس مسافر کی سیٹ پر جا کر اسے کئی مُکے رسید کرتے ہیں۔ اس شخص کی شناخت تاحال نہیں ہوسکی۔
مائیک ٹائسن کے ترجمان نے اس واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ یہ واقعہ اس اشتعال دلانے والے مسافر کی وجہ سے پیش آیا جو انھیں پریشان کر رہا تھا۔
اس واقعے کے بعد پولیس کو بلایا گیا جس نے عارضی طور پر دو افراد کو حراست میں لے لیا۔
ان میں سے ایک شخص کو معمولی چوٹیں آئیں جس پر انھیں سان فرانسسکو انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر طبی امداد دی گئی۔
سان فرانسسکو پولیس ڈپارٹمنٹ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ’اس شخص نے واقعے سے متعلق بہت کم معلومات دیں اور پولیس کی تفتیش میں مزید معاونت کرنے سے انکار کر دیا ہے۔‘
دونوں افراد کو ’مزید تحقیقات تک‘ رہا کر دیا گیا ہے۔ پولیس نے واقعے میں ملوث ان دونوں افراد کی شناخت ظاہر نہیں کی ہے۔
یہ واقعہ بدھ کی شب جیٹ بلو کی پرواز پر ہوا جس نے سان فرانسسکو سے فلوریڈا کی جانب اُڑان بھرنا تھی۔
ٹی ایم زی کی جانب سے شائع کردہ ویڈیو میں لڑائی کی وجہ اور پانی کی بوتل پھینکنے کے مناظر نہیں دیکھے جاسکتے۔
ٹی ایم زی کے مطابق مائیک ٹائسن نے سفر کے آغاز پر اسی مسافر کے س
اتھ تصویر بنوانے کی حامی بھری تھی۔ ’لیکن یہ شخص ٹائسن کو مسلسل پریشان کر رہا تھا۔ ٹائسن نے بارہا تحمل سے رہنے کی درخواست کی تھی۔‘
ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ مائیک ٹائسن اس ساتھی مسافر کو مُکوں سے مار رہے ہیں۔ ایک دوسرے شخص کو یہ کہتے سنا جاسکتا ہے ’ہے مائیک، مائیک۔‘ بظاہر وہ انھیں روکنے کی کوشش کر رہا ہے اور ایک دوسرا شخص مائیک ٹائسن کو دور دھکیلنے کی کوشش کرتا ہے۔
پھر ان مناظر میں دیکھا جاسکتا ہے کہ اس مسافر کے سر سے خون نکل رہا ہے۔
سان فرانسسکو پولیس ڈپارٹمنٹ نے کہا ہے کہ وہ ’اس ویڈیو سے باخبر ہیں جو ممکنہ طور پر اس واقعے کی ہے۔‘ اس ویڈیو کو سان میٹیو کے شیرف کے دفتر میں بھی بھیجا گیا کیونکہ یہ ان کی تحقیقات کا دائرہ کار ہے۔