راچی: ایڈمنسٹریٹر کراچی، مشیر قانون اور ترجمان حکومت سندھ بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے کہا ہے کہ عیدالاضحی پر قربانی کے جانوروں کی آلائشیں اٹھانے کے لیے کراچی کے ساتوں اضلاع میں 88کلیکشن پوائنٹ بنائے گئے ہیں،عید کے دن سے پانچ روز تک آلائشیں اٹھانے اور صفائی ستھرائی کے کام جاری رہیں گے، اس سال کراچی ڈویژن میں تقریباً 72 ہزار ٹن آلائشیں اٹھانے کا تخمینہ ہے، آلائشیں اٹھانے کے آپریشن میں 24ہزار سے زائد عملہ کام کرے گا جبکہ 7 ہزار 241 گاڑیاں استعمال کی جائیں گی، 41بڑے نالوں اور 515چھوٹے نالوں کی صفائی کا عمل جاری ہے، اب تک 3241697کیوبک فٹ (CFT)کچرا نکال کر لینڈ فِل سائٹ پہنچایا جا چکا ہے،یہ بات انہوں نے پیر کے روز مختلف نالوں کے معائنے اور سندھ سالڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ کے مرکزی دفتر کے دورے کے موقع پر کہی-
اس موقع پر میونسپل کمشنر کے ایم سی افضل زیدی بھی ان کے ہمراہ تھے، ایڈمنسٹریٹر کراچی نے کنٹرول روم میں نالوں کی صفائی کے آپریشن کا جائزہ لیا اور کہا کہ نالے صاف کرنے والے تمام ٹھیکیداروں کو نیس پاک کی ویری فکیشن کے بعد بلوں کی ادائیگی کی جائے گی، منیجنگ ڈائریکٹر سندھ سالڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ زبیر چنا نے ایڈمنسٹریٹر کراچی کو عیدالاضحی کے حوالے سے کئے جانے والے اقدامات کے متعلق بریفنگ دی، ایڈمنسٹریٹر کراچی بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ عیدالاضحی پر گھر گھر سے آلائشیں اٹھانے کے بھی انتظامات کیے گئے ہیں، عید الاضحی کے موقع پر آلائشیں اٹھانے کے لیے بھاری مشینری،گاڑیاں اور عملے کو تیار کر لیا گیا ہے،شہر بھر سے آلائشیں اٹھائی جائیں گی اور سائنسی طریقے سے تلف کی جائیں گی،قربانی کے جانوروں کی آلائشیں جمع کرنے کے لئے ضلع ملیر میں 4، ضلع غربی میں 9، ضلع کیماڑی میں 11، ضلع جنوبی میں 14، ضلع شرقی میں 20، ضلع کورنگی میں 15 اور ضلع وسطی میں 15،مختلف مقامات پر کلیکشن پوائنٹس بنائے گئے ہیں، تمام ڈسٹرکٹ انچارجز کو ہدایت کی گئی ہے کہ آلائشوں کو محفوظ طریقے سے اکٹھا کرنے اعداد و شمار جمع درج کرنے اور لینڈ فل سائٹس پر بھیجے جانے کے لئے تمام انتظامات پیشگی مکمل کرلیں-
انہوں نے کہا کہ اس مقصد کے تحت تمام اضلاع میں شکایتی مراکز بھی بنائے گئے ہیں جہاں آلائشوں کو اٹھائے جانے کے حوالے سے شہری اپنی شکایات درج کراسکتے ہیں، شکایتی مراکز کے رابطہ نمبراور مقامات شہریوں کی معلومات کے لئے بذریعہ سوشل میڈیا، پرنٹ میڈیا اور الیکٹرونک میڈیا مشتہر کئے جائیں گے، مانیٹرنگ اور آپریشن کی ریکارڈنگ کے لئے متعلقہ عملہ اور سائنٹفک مانیٹرنگ سسٹم استعمال کیا جائے گا،اس حوالے سے اٹھائے گئے تمام اقدامات سے عوام الناس کو آگاہ رکھا جائے گا تاکہ شہریوں کو اس حوالے سے آگاہی فراہم کی جاسکے کہ آلائشوں کو کس طرح اٹھانا اور ٹھکانے لگانا ہے، امید ہے کہ گزشتہ ادوار کے مقابلے میں شہریوں کو کم شکایات ہوں گی-
انہوں نے کہا کہ گزشتہ سال کے اعداد و شمار کے مطابق کراچی میں عیدالاضحی پر تقریباً 53 ہزار ٹن آلائشیں لینڈ فل سائٹس پرلے جا کر دفن کی گئیں، سندھ سالڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ کے ساتھ چھ کنٹونمنٹ بورڈز، کے پی ٹی، پورٹ قاسم اتھارٹی، سی اے اے، ریلوے، فش ہاربر اتھارٹی اور ڈسٹرکٹ کونسل کراچی نے بھی مل کر کام کیا تاکہ تمام آلائشیں بروقت اور محفوظ طریقے سے مختلف علاقوں سے اٹھائی جاسکیں، انہوں نے کہا کہ تمام کلیکشن پوائنٹس پر ہر روز بلدیہ عظمیٰ کراچی کا عملہ جراثیم کش اسپرے کرے گا تاکہ جراثیم اور بدبو کوپھیلنے سے روکا جاسکے اس کے علاوہ آلائشیں جمع کرنے کے مقامات پر چونے کا چھڑکاؤ بھی کیا جائے گا-
ایک اندازے کے مطابق ضلع شرقی سے 14ہزار، ضلع جنوبی سے 14ہزار، ضلع ملیر سے 5ہزار، ضلع غربی سے 10ہزار، ضلع کیماڑی سے 7ہزار، ضلع کورنگی سے 8 ہزار اور ضلع وسطی سے 14 ہزار ٹن آلائشیں اٹھانے کا تخمینہ لگایا گیا ہے، انہوں نے کہا کہ GPS شرافی اور لینڈ فل سائٹ جام چاکرو اور گوند پاس پر آلائشیں دفن کرنے کے لئے خندقیں کھودنے کا کام تیزی سے جاری ہے جسے بروقت مکمل کرلیا جائے گا-